سرمایہ دارانہ نظام کے آپس میں جڑے ہوئے بحرانوں کی بنیاد ایک اشرافیہ ہے جو تمام معاشرے کو منافع اور ذاتی دولت کے جمع کرنے کے تابع کر دیتی ہے۔ اشرافیہ کے خلاف جنگ اپنی نوعیت کے اعتبار سے ایک انقلابی کام ہے۔
ٹرمپ کی سیاسی فتح ڈیموکریٹک پارٹی کے دیوالیہ پن کی مرہون منت ہے جو خوشحال درمیانے طبقے کی شناخت کی سیاست سے پیوستہ ہے جو محنت کشوں کے معیار زندگی پر مہنگائی کے تباہ کن اثرات سے متکبرانہ بے حسں ہے اور یوکرین میں جنگ اور غزہ میں نسل کشی کی بے لگام حمایت نے اسکی انتخابی شکست کے لیے زمین ہموار کر دی۔
غزہ کی نسل کشی کی زبردست مخالفت کے باوجود اور روس سے لڑنے کے لیے نیٹو کی فوجیں یوکرین بھیجنے کے منصوبے کے خلاف نیٹو کی حکومتیں مزید لاپرواہی سے جنگ کی جانب اضافے کا منصوبہ بنا رہی ہیں۔
امریکی صدارتی انتخابات میں جبکہ تین ہفتے سے بھی کم وقت باقی ہے ہیریس اور ٹرمپ کے بیانات کی میڈیا میں کوریج معمولی باتوں، ذاتی حملوں، بدتمیزی اور جھوٹ کے غلبہ سے بھری ہوئی ہیں۔
اس ہفتے سامراجی طاقتوں کے رہنماؤں نے ڈی-ڈے لینڈنگ کی 80 ویں سالگرہ کی یاد میں روس کے خلاف امریکہ-نیٹو کی جنگ میں ایک بڑے اضافے کا عہد کرنے کے لیے اسے استعمال کیا جس سے انسانیت کو ایک بار پھر عالمی جنگ میں جھونکنے کی دھمکی ملی ہے۔
جس طرح نسل کشی کو کھلے عام پالیسی کے ایک آلہ کے طور پر اپنایا جا رہا ہے اور وبائی مرض کے خلاف حکمران طبقے کے ردعمل میں بڑے پیمانے پر موت کو معمول بنایا گیا ہے اسی طرح دنیا بھر میں فاشسٹ اور آمرانہ تحریکیں پھر سے مرکزی دھارے کے سیاسی منظر نامے کا حصہ ہیں۔
•ڈبلیو ایس ڈبلیو ایس کے انٹرنیشنل ایڈیٹوریل بورڈ کا بیان
ٹرمپ کی بیلٹ کی حیثیت کو درپیش چیلنجز 50 ریاستوں کے مختلف حصوں میں اسے اسکا سامنا ہے جو سیاسی بحران کے طول و عرض کی ایک جھلک پیش کرتا ہے جو امریکہ کو کی ٹوٹ پھوٹ کو ظاہر کرتا ہے۔
ایک شخصی ٹرمپ آمریت کے خطرے کو اب ڈیموکریٹس اور کارپوریٹ میڈیا تسلیم کر رہے ہیں، لیکن وہ سامراجی جنگ کے علاوہ امریکی سرمایہ داری کے بحران سے نکلنے کا کوئی راستہ پیش نہیں کرتے۔
منگل کے روز واشنگٹن ڈی سی کے نیشنل مال میں ایک ذلیل اور رسوا کن تماشا ہوا "اسرائیل کے لیے مارچ" کو نسلی تطہیر اور نسل کشی کے لیے ایک ریلی کے طور پر تاریخ میں درج کیا جائے گا۔
مختصر پرائم ٹائم خطاب جس میں یوکرین اور اسرائیل میں امریکی فوجی مداخلتوں کو جوڑنے کی کوشش کی گئی تھی جو ایک متضاد اپیل تھی جو امریکی سامراج کے عالمی سامراجی عزائم کی مخالفت کرنے والوں کو قائل کرنے کے بجائے غصے میں ڈالے گی۔
منگل کے روز امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنی حکومت کو اسرائیلی ریاست کی بربریت سے مکمل طور پر جوڑتے ہوئے ایک تقریر کی جس میں نیتن یاہو حکومت کو اجتماعی قتل عام کرنے کا سگنل دے دیا۔
ڈیموکریٹس ایوان میں ایک ایسی تنظیم نو کے خواہاں ہیں جو یوکرین کی جنگ کے لیے لاتعداد اربوں کی مالی اعانت کو ناقابل تسخیر بنائے اور اس کے بدلے میں وہ کسی بھی چیز سے اتفاق کر لیں۔
ایشیا میں "امن و استحکام" کو برقرار رکھنے اور "چین کو روکنے" کی آڑ میں امریکی سامراج اور شمال مشرقی ایشیا میں اس کے دو فوجی اتحادی فوجی اور اقتصادی تعاون پر آمادہ ہوئے جس کا واحد مطلب جنگ کی تیاری ہے۔
جمہوریت کے خلاف فرد جرم ٹرمپ کی سازش کے ایک اہم حصے کو قائل کرنے والا بیان تو ہے مگر یہ امریکی جمہوریت کو ختم کرنے اور صدارتی آمریت قائم کرنے کی وسیع تر کوششوں پر یکسر خاموش ہے۔
ٹرمپ کی لفاظیت صرف اپنے حد تک نہیں ہے بلکہ حکمران طبقے کا ایک بڑا حصہ اس بات پر قائل ہے کہ اسے محنت کشوں کی ایک بڑی سماجی تحریک کا سامنا ہے جو ان کی دولت اور مراعات کے لیے اسے سب سے سنگین خطرہ سمجھتا ہے۔
کینیڈی صرف ایک پاگل متعصب نہیں ہے۔ امریکی حکمران اشرافیہ کے طاقتور طبقے ووہان لیب کے جھوٹ کو فروغ دے رہے ہیں اور یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ چین نے دیدہ و دانستہ طور پر کوویڈ وائرس پیدا کیا اور یوکرین کی جنگ میں نیو نازی افواج کو جان بوجھ کر چھپا ریے ہیں۔