اُردُو
Perspective

نہ میکرون اور نہ ہی لی پین! فرانس میں انتخابی بحران، فاشزم کا خطرہ اور نیو پاپولر فرنٹ کی غداری

یہ 3 جولائی 2024 میں انگریزی میں شائع ہونے 'No to Macron and Le Pen! The French election crisis, the threat of fascism and the treachery of the New Popular Front' والے اس ارٹیکل کا اردو ترجمہ ہے۔

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کی طرف سے اعلان کیے گئے قبل از انتخابات کے پہلے راؤنڈ میں میکرون کی پارٹی کو شکست ہوئی ہے انتخابات نے سرمایہ دارانہ اسٹیبلشمنٹ کے سیاسی زوال کو بے نقاب کر دیا ہے۔ فرانس میں 57 فیصد عام مزدوروں سمیت ٹوٹل 11 ملین افراد نے میرین لی پین کی نیو فاشسٹ نیشنل ریلی (آر این) اور اس کے اتحادیوں کو ووٹ دیا۔ جبکہ جین لوک میلینچن کے نیو پاپولر فرنٹ (این ایف پی) کے اتحاد کو نو ملین ووٹ ملے ہیں جب کہ میکرون کی پارٹی 6 ملین ووٹ حاصل کرنے تک محدود رہی۔

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون دائیں طرف پیرس میں 21 جون 2022 کو ایلیسی پیلس میں فرانسیسی انتہائی دائیں بازو کی رسمبلمنٹ نیشنل (قومی ریلی) کی رہنما میرین لی پین سے ملاقات کر رہے ہیں۔ [اے پی فوٹو/لوڈووک مارن] [AP Photo/Ludovic Marin]

فرانس کی سوشلسٹ ایکولیٹی پارٹی (پی ای ایس) نیو فاشسٹ لی پین اور بینکر میکرون جو فرانس کے نفرت آمیز 'امیروں کے صدر' ہیں دونوں کی ناقابل مصالحت طور پر مخالفت کرتی ہے تاہم یہ میلینچن کے نیو پاپولر فرنٹ کی حمایت یا اس کے لیے ووٹ دینے کی وکالت نہیں کرتی ہے۔ کیونکہ این ایف پی مزدوروں اور نوجوانوں کو جو میکرون اور لی پین دونوں کے مخالف ہیں منظم طریقے سے حق رائے دہی سے محروم کرنے اور میکرون کے ساتھ حکومتی اتحاد بنانے کی کوشش کر کے محنت کش طبقے میں ایک تحریک کی تعمیر کو روکنے کے لیے کام کر رہی ہے۔

مزدوروں کا آر این کو ووٹ نسل کشی اور جنگ کی پالیسیوں کے لیے بڑے پیمانے پر حمایت کا اظہار نہیں کرتا ہے جیسا کہ آر این کے نازی حمایت کاروں کے پیشواوُں نے اس کے زریعے مرتکب کیا تھا۔ بلکہ یہ ایک مسخ شدہ انداز میں میکرون کے خلاف غم و غصے اور نفرت کی عکاسی کرتا ہے۔ فرانسیسی عوام کی بھاری اکثریت نے میکرون کی پنشن اور معیار زندگی میں گہری کٹوتیوں کے ساتھ ساتھ اسکے جوہری ہتھیاروں سے لیس طاقت روس کے ساتھ جنگ ​​کرنے کے لیے یوکرین میں فوج بھیجنے کے انتہائی لاپروا بیانات کی مخالفت کی ہے۔

چھوٹے شہروں اور دیہی علاقوں کے مزدور جہاں آر این کا ووٹ گہنا ہے وہ جدوجہد کا راستہ تلاش کر رہے ہیں۔ وہ 2018-2019 میں میکرون کے خلاف 'پیلی واسکٹ والوں' کے احتجاج میں شامل ہوئے اور پچھلے سال انہوں نے اپنی پنشن میں کٹوتیوں کے خلاف ہونے والے مظاہروں میں بڑی تعداد میں شرکت کی ہے۔

سماجی اور سیاسی عدم اطمینان سے انتہائی دائیں بازو کے لوگ فائدہ اٹھانے کے قابل ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ کئی دہائیوں سے مڈل کلاس کے جعلی بائیں بازو کی جماعتوں اور ٹریڈ یونین بیوروکریسیوں کے ذریعہ مزدوروں کو منظم طریقے سے دھوکہ دیا گیا ہے۔

میلینچن اور این ایف پی مزدور طبقے میں جنگ اور فاشزم کے خلاف ایک ماس تحریک بنانے کا راستہ پیش نہیں کر رہے ہیں۔ ان یونین بیوروکریسیوں نے 'پیلی واسکٹ والوں' کی جدوجہد کو الگ تھلگ کر کے انہیں پولیس کے خونی جبر کے رحم وکرم پر چھوڑتے ہوئے اپنے کردار کو بے نقاب کیا ہے ہم ان سے سیاسی سبق حاصل نہیں کر رہے ہیں اور پھر پچھلے سال میکرون کی غیر قانونی پنشن میں کٹوتیوں کے خلاف بڑے پیمانے پر ہونے والے مظاہروں کو شرمناک طریقے سے پسپا کرنے کے لیے روک دیا گیا۔ وہ رینک اینڈ فائل مزدوروں کے ذریعہ میلیٹنٹ تحریک کی تعمیر کے لئے کوئی بھی کوشش نہیں کر رہے ہیں۔

این ایف پی اس کی بجائے اس طرح کی جدوجہد کا گلا گھونٹنے کے لیے کام کر رہی ہے۔ یہ میکرون کے ساتھ سرمایہ دارانہ مخلوط حکومت بنانے کے لیے انتخابی حلقوں کی سطح پر انتخابی معاہدے کر رہی ہے ایسی ڈیل جس میں میلینچن میکرون کے وزیر اعظم کے طور پر کام کر سکیں۔ میکرون پہلے ہی سے نوٹس جاری کر چکا ہے کہ وہ فرانسیسی آئین کی شق 16 کو لاگو کرنے کے لیے تیار ہے یہ شق اسے یہ طاقت فراہم کرتی ہے جسکی رو سے وہ پارلیمنٹ اور حکومت کو معطل کرتے ہوئے اسے ایک ڈکٹیٹرکے طور پر حکومت کرنے کی اجازت دیتا ہے اگر این ایف پی کی حمایت یافتہ حکومت نے ان پالیسیوں کی وکالت کی جو وہ بینکوں کے لیے ناقابل قبول سمجھی جاتی ہو۔

بہر حال اس بنیاد پر میکرون کے ساتھ بات چیت کے عمل میں داخل ہونے سے میلینچن نیو فاشزم کے خلاف جدوجہد کی کوئی تیاری نہیں کر رہے ہیں۔ اس طرح وہ آر این کو مزید یہ دلیل دینے کی اجازت دے رہا ہے کہ 'بائیں بازو ' میکرون کے ساتھی ہیں اور بینکوں کے نامرد اوزار اور خدمت گار ہیں اس لیے فرانسیسی مزدوروں کو میکرون کی مخالفت کرنے کے لیے آر این کا ساتھ دینا چاہیے۔ اکیسویں صدی میں فرانسیسی اور یورپی سیاست کی پوری تاریخ بتاتی ہے کہ اس عمل سے انتہائی دائیں بازو کو تقویت ملتی ہے۔

پی ای ایس ان دلائل کو یکسر مسترد کرتی ہے کہ میکرون کے ساتھ این ایف پی کا اتحاد ایک بہتر راستہ ہے جس کی توقع کی جا سکتی ہے اور یہ کہ اسے بائیں بازو کی انقلابی پالیسی کی کوئی حمایت حاصل نہیں ہے۔ ان دلائل کا جواب بہت پہلے لیون ٹراٹسکی نے عملی طور دے دیا تھا اس نے 1934-1938 کے پاپولر فرنٹ کی سٹالنسٹ، سوشل ڈیموکریٹک اور بورژوا لبرل قوتوں کے سیاسی متبادل کے طور پر چوتھی انٹرنیشنل کو تعمیر کرنے کے لیے جدوجہد کی تھی۔ فرانس کو اس وقت کسانوں میں فاشزم کی جانب تحریک کے خطرے اور سٹالنسٹ اور سوشل ڈیموکریٹک پارٹیوں کے لیے ان کی حمایت کی کمی کے بارے میں بات کرتے ہوئے انھوں نے لکھا:

یہ تصدیق کرنا کہ موجودہ پیٹی بورژوازی محنت کش طبقے کی جماعتوں کی طرف رخ نہیں کرتی کیونکہ اسے ’انتہائی اقدامات‘ کا خوف ہے یہ غلط ہے۔ بالکل اس کے برعکس نچلی پرت کی پیٹی بورژوازی اس کے عظیم عوام صرف محنت کش طبقے کی پارٹیوں کی طاقت پر یقین نہیں رکھتے ہیں نہ جدوجہد کرنے کی صلاحیت پر اور نہ ہی اس بار وہ جدوجہد کو انجام تک پہنچانے کے لیے تیار ہیں۔

آج یہ دعویٰ کرنا ایک بار پھر تین گنا غلط ہے کہ محنت کشوں کی بڑی تعداد آر این کو ووٹ دے رہی ہے کیونکہ وہ سرمایہ داری کے خلاف جدوجہد کی مخالفت کرتے ہیں۔ بلکہ این ایف پی میں موجود پارٹیوں کی مزدور دشمن پالیسیوں کا انہیں دہائیوں کا طویل اور تلخ تجربہ ہے۔ این ایف پی کا بڑی کاروباری جیسی سوشلسٹ پارٹی (پی ایس) سٹالنسٹ فرانسیسی کمیونسٹ پارٹی (پی سی ایف) پابلوائٹ نیو اینٹی کیپٹلسٹ پارٹی (این پی اے) اور میلینچون کی فرانس انبو (ایل ایف آئی) کا ان جیسی پارٹیوں کو اکٹھا کرنا 1930 کی دہائی کا پاپولر فرنٹ نہیں ہے۔.

اس وقت بھی ٹراٹسکیسٹ پاپولر فرنٹ کے مخالف تھے جس نے 1936 کی فرانسیسی عام ہڑتال سے غداری کی تھی اور مزدوروں کی طرف سے ریاستی طاقت اور سوشلزم کی جدوجہد کو روکا تھا- جس کی وجہ سے بالآخر فرانسیسی بورژوازی کے نازی ازم کے ساتھ تعاون کی راہ ہموار ہوئی۔ لیکن ٹراٹسکیسٹ تاہم لیون بلم کے سوشل ڈیموکریٹک ایس ایف آئی او میں بڑے پیمانے پر کام کر سکتے تھے۔

لیون بلم کی ٹراٹسکیوں سے سخت دشمنی کے باوجود بھی ٹراٹسکیوں نے فاشسٹ حملوں سے مزدور تحریک کا دفاع کرنے اور ان پر حملے روکنے کے لیے ٹی پی پی ایس جیسی ملیشیا کی تعمیر جیسے اقدامات میں اہم کردار ادا کیا۔ ایس ایف آئی او میں ٹراٹسکیسٹوں نے سوویت یونین کے لیے ہمدردی رکھنے والے مزدورو کا ایک حلقہ پایا اور جو ایس ایف آئی او کی طرف سے تجویز کردہ جیسے آٹھ گھنٹے کا دن اور چھٹیاں کی تنخواہ جیسی بڑی سماجی اصلاحات کی طرف راغب کیا۔

تاہم این ایف پی کی سماجی بنیاد سامراجی بورژوازی اور جعلی ​​بائیں بازو کی خوشحال مڈل کلاس بشمول مڈل کلاس کی اکیڈمک پرت ​اور ٹریڈ یونین بیوروکریسی کے درمیان اتحاد پر مبنی ہے۔ اس کے پروگرام میں یوکرین کو 'ہتھیاروں کی ضروری ترسیل' اور 'امن فوج بھیجنے' کے ساتھ ساتھ روس کے ساتھ جنگ ​​کو بڑھانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ یہ میکرون کی پولیس سٹیٹ کی توثیق کرتا ہے جس میں 'تمام ملٹری پولیس یونٹس کی دیکھ بھال' اور فرانس کی انٹیلی جنس سروسز کو مضبوط کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

این ایف پی کہ ایک امیدوار جو کہ پی ایس کے سابق صدر فرانسوا اولاند جو انتخابی دوڑ میں شامل ہیں جیسے بڑے پیمانے پر نفرت انگیز سمجھا جاتا ہے۔ اولاند وہ پہلے فرانسیسی صدر ہیں جنہوں نے عوامی طور پر نیو فاشسٹوں کو ایلیسی صدارتی محل میں مدعو کیا، بدنام زمانہ اور مزدوروں کا مذاق اڑاتے ہوئے یہ کہا کہ وہ دانتوں کی دیکھ بھال کے متحمل بھی نہیں ہو سکتے۔ اس محنت کش طبقے کے ایک بے باک دشمن نے لندن کے بینکرز سے یہ کہہ کر 2012 میں اپنی صدارتی انتخابات کے لیے مالی اعانت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ:

آج فرانس میں کمیونسٹ نہیں ہیں۔ بائیں بازو نے معاشی لبرل ازم کو اپناتے ہوئے مالیاتی سرمائے اور معیشت کو نجکاری کے لیے کھول دیا ہے لحاظ ڈرنے کی کوئی بات نہیں ہے۔

این ایف پی جو کچھ ترتیب دے رہی ہے وہ طبقاتی جدوجہد کا تناظر نہیں ہے بلکہ سرمایہ دارانہ حکومت کے مفادات کے حصول لیے ہے جو بڑے پیمانے پر محنت کش طبقے کی مخالفت سے ٹکرائے گا۔ اس پالیسی کے لیے این ایف پی کی معقولیت کی یہ دلیل کہ میکرون جس کی پولیس سٹیٹ مشین وزیر داخلہ جیرالڈ ڈارمینن سے شروع ہوتی ہے اور نیو فاشسٹوں سے بھری ہوئی ہے نیو فاشزم کے خلاف ایک حصار کا کام کرے گی ایک سیاسی جھوٹ ہے۔

ہمیں 2002 کے صدارتی انتخابات کے بحران سے سبق حاصل کرنا چاہیے جب اسٹرایٹی کے حامی پی ایس کے ووٹوں کی کمی صورت کے نتیجے میں دائیں بازو کے امیدوار جیک شیراک اور نیو فاشسٹ جین میری لی پین کے درمیان دوسرے دور کا مقابلہ ہوا۔ بیلٹ پر نیو فاشسٹ کی موجودگی اور ووٹروں کے سامنے پیش کیے گئے اس جعلی آپشن کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج شروع ہوا۔ جیسے ہی لاکھوں لوگ سڑکوں پر نکلے تو انٹرنیشنل کمیٹی آف فورتھ انٹرنیشنل (آئی سی ایف آئی) نے محنت کش طبقے کے انتخابات کے بائیکاٹ کے لیے لڑنے کی ایک فعال پالیسی پر زور دیا۔ اس نے اعلان کیا کہ:

ہر وہ تنظیم جو محنت کش طبقے کا دفاع کرنا چاہتی ہے 5 مئی کو ہونے والے صدارتی ووٹ کے بائیکاٹ کے لیے فعال طور پر مہم چلائیں۔ لی پین یا شیراک کے لے کسی قسم کی سیاسی حمایت نہیں ہونی چاہیے! اس جھوٹے اور جمہوریت مخالف 'انتخاب' کے خلاف فرانسیسی محنت کش عوام اور نوجوانوں کو متحرک کریں۔

بائیکاٹ کیوں؟ کیونکہ اس دھاندلی والے الیکشن کے کسی بھی جواز کو مسترد کرنا ضروری ہے۔ کیونکہ محنت کش طبقے کے لیے ایک آزاد سیاسی لائن قائم کرنا ضروری ہے۔ کیونکہ ایک فعال اور جارحانہ بائیکاٹ انتخابات کے بعد پیدا ہونے والی سیاسی جدوجہد کے لیے بہترین حالات پیدا کرے گا۔

پی سی ایف، میلینچون، پی ایس اور پبلوائٹس سب نے اس پالیسی کو مسترد کر دیا۔ شیراک کی جمہوریت کے محافظ کے طور پر توثیق کرتے ہوئے انہوں نے مؤثر طریقے سے نیو فاشسٹوں کو سیاسی اسٹیبلشمنٹ کی مخالفت کی ذمہ داری سونپ دی۔ سرمایہ دارانہ سیاست دانوں کو ڈیموکریٹس کے طور پر گلے لگانے کی اس تباہ کن پالیسی نے دو دہائیوں سے زیادہ دائیں بازو کی بڑے پیمانے پر بڑھوتی کی ہے۔ این ایف پی کی طرف سے آج پھر اسے دہرانے سے جس نے میکرون کے ساتھ انتخابی اتحاد بنا لیا ہے اس سے لی پین کو مزید تقویت ملے گی۔

جنگ اور فاشسٹ ردعمل کو فرانس پورے یورپ اور بین الاقوامی سطح پر سرمایہ داری کے خلاف جدوجہد میں محنت کش طبقے کو متحرک کرکے ہی روکا جا سکتا ہے۔ اسے بیلٹ باکس کے زریعے نہیں روکا جا سکتا۔ میکرون کے قبل از انتخابات کا نتیجہ چاہے کچھ بھی ہو جو چیز حرکت میں آ رہی ہے وہ محنت کش طبقے اور سرمایہ دارانہ سیاسی اسٹیبلشمنٹ کے درمیان ایک دھماکہ خیز تصادم ہے۔

اسے صرف اس صورت پر حاصل کیا جاسکتا ہے کہ رینک اینڈ فائل کے مزدوروں کے زریعے اسے نیچے سے ایک تحریک بنا کر چلایا جائے جو این ایف پی کی بیوروکریسیوں سے آزاد ہوں۔ اس طرح کی جدوجہد کی سیاسی بنیاد آئی سی آیف آئی اور اس کے فرانسیسی سکیشن پی آی ایس کر رہی ہے جو پاپولر فرنٹزم اور جعلی بائیں بازو کے خلاف اور ٹراٹسکی ازم کے ورثے اور تسلسل کے دفاع اور بین الاقوامی سوشلسٹ انقلاب کی جدوجہد ہے۔

Loading