اُردُو

میکرون نے اسمبلی تحلیل کر دی: فرانسیسی سامراج جنگ اور آمریت کی طرف بڑھ رہا ہے۔

یہ 12 جون 2024 کو انگریزی میں شائع ہونے والے 'Macron dissolves parliament: French imperialism marches to war and dictatorship' اس ارٹیکل کا اردو ترجمہ ہے۔

یورپی انتخابی مہم کے بعد جس میں انہوں نے روس کے خلاف جنگ کے لیے یوکرین میں فوج بھیجنے کا مطالبہ کیا فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے اتوار کی رات یورپ بھر میں انتہائی دائیں بازو کی جماعتوں کے انتخابات میں سبقت حاصل کرنے کے بعد پارلیمنٹ تحلیل کر دی۔ جس سے ایک دھماکہ خیز بحران نے جنم لیا ہے۔ سیاسی اسٹیبلشمنٹ کے انتہائی دائیں بازو کے اتحاد یا تاریخی طور پر سٹالنزم سے جڑے دھڑوں کے درمیان پارلیمان میں انتہائی دائیں بازو کی متوقع پیش قدمی کو محدود کرنے کے لیے ایک انتخابی 'پاپولر فرنٹ' پر بحث کر رہے ہیں۔

مزدوروں اور نوجوانوں میں وسیع اور بڑھتا ہوا غصہ پایا جاتا ہے۔ کل فرانس میں غزہ کی نسل کشی کے خلاف مظاہروں کی بحالی کے دوران میکرون کے سیاسی اقدام کو انتہائی دائیں بازو کے حوالے کرنے کے خلاف کئی ہائی اسکولوں میں مظاہرے پھوٹ پڑے۔ فیصلہ کن کام اس بڑھتی ہوئی مخالفت کو سامراجی جنگ، نسل کشی اور فاشزم کے خلاف محنت کش طبقے میں ایک بین الاقوامی تحریک کی تعمیر کی طرف راغب کرنا ہے۔

میکرون نے پانچ منٹ کی پہلے سے ریکارڈ شدہ ویڈیو میں پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کا اعلان کیا۔ انتہائی دائیں بازو کی جماعتوں کو یوکرین کے لیے فوجی امداد اور یورپی یونین کے بینک بیل آؤٹ کے لیے خطرہ قرار دینے کے بعد انہوں نے کہا کہ 'ہم اپنی جمہوریت پر یقین ' رکھتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ 'خودمختار عوام کو ضرور بولنا چاہیے اس سے زیادہ جمہوری کوئی چیز نہیں ہے۔'

انہوں نے دعویٰ کیا کہ انتخابی نتائج 'تمام تاخیر اور عارضی سمجھوتوں سے بہتر صورت حال پیدا کریں گے یہ وضاحت کے لیے ایک ناگزیر وقت ہے۔'

میکرون کی جمہوریت کا حوالہ قطعی جھوٹ پر مبنی ہے وہ لوگوں کے لیے نہیں بلکہ عوام کے خلاف حکومت کرتا ہے۔

پچھلے سال انہوں نے زبردست عوامی مخالفت اور بڑے پیمانے پر ہڑتالوں کے باوجود دفاعی اخراجات میں اضافے کے لیے پنشن میں کٹوتی نافذ کی اور مظاہرین پر پولیس نے وحشیانہ حملہ کیا۔ اب اس کا مقصد موجودہ مقننہ کو تبدیل کرنا ہے، جس میں اب کوئی مستحکم اکثریت نہیں ہے اور اسکی جگہ ایک قابل عمل پارلیمانی اکثریت کو لانا ہے تاکہ روس کے خلاف بڑے پیمانے پر کے طور پر جنگ کی کی حمایت کرنا اور فرانس اور پورے یورپ میں آبادی کی ایک بڑی اکثریت کی جنگ مخالفت کو دبانا ہے۔

میکرون کی جانب سے اعلان کیے گے قبل از وقت فوری انتخابات 7 جولائی کو اختتام ہونگے اور حال ہی میں برطانیہ میں بلائے گئے قبل از وقت انتخابات 4 جولائی کو ختم ہونگے۔ ان انتخابات کے عین بعد فوراً ہی روس کے خلاف نیٹو کی فوجی مداخلت کے لیے بائیڈن انتظامیہ کے منصوبوں کی منظوری کے لیے واشنگٹن میں 9 جولائی کو نیٹو جنگی سربراہی اجلاس ہوگا۔ 

میکرون کا مقصد زیادہ مستحکم حکومت کا قیام ہے تاکہ نیٹو کی روس کے ساتھ جنگ ​​کی جمہوریت مخالف پالیسی کو نافذ کرنے کے لیے جمہوری جواز کا دعویٰ کیا جا سکے۔

حکمران طبقے کے اہم دھڑے توقع کرتے ہیں کہ اس کے لیے نیو فاشسٹوں کو بنیادی طور پر میرین لی پین کی قومی ریلی (آر این) کو اقتدار کے ایوانوں میں لانے کی ضرورت ہوگی۔ میڈیا کی ایک بڑی مہم کے دوران جب یہ پوچھا گیا کہ آیا آر این ذمہ دارانہ کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے لی پین اور اس کے معاون جارڈن بارڈیلا، نیٹو اور بینکوں کے مفادات کے مطابق انٹرویو دے رہے ہیں۔ بارڈیلا نے مہم کے دوران اس بات پر زور دیا کہ برسوں پہلے روس کے لیے ہمدردی کے طور پ آر این کے بیانات ایک غلطی تھے اور کل اس نے میکرون کی پنشن میں کٹوتیوں کو منسوخ کرنے کے لیے آر این کی کال کو واپس لے لیا۔

حکمران طبقے کے دھڑے تیزی سے جمہوری ڈھونگ کو ترک کر رہے ہیں اور زیادہ واضح طور پر فاشزم کے حامی رجحان کو اپنا رہے ہیں۔ کل گالسٹ دی ریپبلکنز (ایل آر) پارٹی کے سربراہ ایرک سیوٹی نے ٹی ایف آئی ٹیلی ویژن پر ایک انٹرویو میں ایل آر اور آر این کے درمیان قومی اتحاد کا مطالبہ کیا۔ فرانس کے (ایل ایف آئی) آن بوڈ کے رہنما جین لوک میلیچوں کو بائیں بازو کا خطرہ قرار دیتے ہوئے سیوٹی نے دائیں بازو کی بغاوت کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا:

یہ سچ بتاتے ہوئے ہمیں آر این کے ساتھ ایک اتحاد کی ضرورت ہے اور اس کے امیدواروں کے ساتھ اور مجھے امید ہے کہ میرا سیاسی خاندان اس سمت میں جائے گا۔ بہت سے لوگ میری حمایت کرتے ہیں۔ آج ایک طاقت ہے جو اٹھے گی جسے میکرون کی نامردی اور میلینچن کے خطرے کے خلاف لازمی اٹھنا چاہیے۔

ایل آر کے اندر ایک تلخ دھڑے بندی شروع ہو گئی ہے کیونکہ اسکے دیگر حکام عوامی قسمیں کھاتے ہیں کہ وہ کبھی بھی نیو فاشسٹوں کے ساتھ اتحاد نہیں کریں گے۔ میلیچوں نے اپنی طرف سے ایل آر بحران میں مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ 'کا دائیں بازو کی [فاشزم کے خلاف]' مزاحمت اب بھی موجود ہے۔ آج صبح بارڈیلا نے کہا کہ آر این درجنوں پارلیمانی انتخابی حلقوں میں ایل آر امیدواروں کی حمایت کرنے والے انتخابی اتحاد تیاری کر رہا ہے۔

فرانسیسی حکمران طبقہ پچھلی عالمی جنگ کے آغاز کے وقت کے مقابلے میں آج انتہائی دائیں بازو کی سیاست کی جمہوری مخالفت کی اس سے بھی کم صلاحیت رکھتا ہے جتنا کہ وہ اُس دوران تھا۔ جس کے دوران اس نے بالآخر نازی ازم کے ساتھ تعاون کیا۔ یہ عسکریت پسندی، نسل کشی اور پولیس ریاستی حکمرانی کے خلاف محنت کش طبقے کی مخالفت کو اکٹھا نہیں کر سکتا اور نہ ہی چاہتا ہے جو یورپی فاشزم کا تاریخی ورثہ ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ روس اور بالآخر چین کے خلاف ایک براعظمی اور عالمی جنگ کی تیاری کر رہا ہے، غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی کی حمایت کر رہا ہے، اور پولیس کے پر تشدد کاروائیاں کے ذریعے اندرونی طور پر حکومت کر رہا ہے۔

جنگ میں اضافے اور سماجی اور جمہوری حقوق پر حملوں کو قومی سطح پر پارلیمانی مشین کے اندر ہتھکنڈوں سے نہیں روکا جا سکتا۔ جیسا کہ پہلی عالمی جنگ جسے روس میں اکتوبر 1917 کے بالشویک انقلاب اور 1918 کے جرمن انقلاب نے روک دیا تھا جس نے قیصر کا تختہ الٹ دیا تھا اسے صرف سوشلسٹ انقلاب کے لیے محنت کش طبقے کی بین الاقوامی جدوجہد سے ہی ختم کیا جا سکتا ہے۔

یہ سٹالنسٹ اور سوشل ڈیموکریٹک پارٹیوں کے ساتھ 'پاپولر فرنٹ' کے لیے ایل ایف آئی کے عہدیدار اور میکرون کے اتحادی فرانسوا رفِن کی قیادت کے زریعے اسکی عملی پیش قدمی ایک دیوالیہ پن اور بنیادی طور پر رجعتی کردار کی عکاسی کرتی ہے۔ رفن نے سوشلسٹ پارٹی (پی ایس) سٹالنسٹ فرانسیسی کمیونسٹ پارٹی (پی سی ایف) گرینز اور ایل ایف آئی کے درمیان انتخابی اتحاد کا مطالبہ کیا ہے۔ جب کہ ایل ایف آئی نے پہلے اس پارٹی اتحاد کو نیو پاپولر ایکولوجیکل اینڈ سوشل یونین (این یو پی اے ایس) کہا تھا، رفِن نے اسے پاپولر فرنٹ کا نام دینے کی تجویز پیش کی۔ ایک ایکس/ ٹویٹر ویڈیو میں انہوں نے کہا:

ہمیں کچھ کوشش کرنی چاہیے۔ یہ صدر روزویلٹ تھے جنہوں نے نئی ڈیل کے دوران اس کی کوشش کی اور کہا کہ اگر ہم ناکام ہوئے تو ملک پریشان نہیں ہوگا، لیکن اگر ہم کوشش نہیں کرتے ہیں تو یہ ہوگا۔ تو کل رات ہم نے بی ایف ایم -ٹی وی میں سمندر کی بوتل کی طرح کچھ آزمایا اور یہ ہے پاپولر فرنٹ فریقین اسکی طرف آگے بڑھے گے لیکن وہ جتنی جلدی کریں گے اتنا ہی بہتر ہوگا۔ اور ہم اس وقت تک انتظار نہیں کریں گے جب تک کہ سفید دھواں ظاہر نہ ہو [نئے پوپ کے انتخاب کی تصدیق]۔

Loading Tweet ...
Tweet not loading? See it directly on Twitter

فی الحال ایل ایف آئی یورپی امیدوار اور لیڈر رافیل گلکس مین اور سابق وزیر اعظم برنارڈ کیزینیو جیسی پی ایس شخصیات کے ساتھ گروہی لڑائیاں لڑ رہی ہے، جو 'بائیں بازو کے اتحاد' کے نعرے کی وکالت کرتے ہیں جو میکرون کی حکومت میں شرکت کے ساتھ زیادہ براہ راست مطابقت رکھتا ہے۔

تاہم میلینچن نے رفِن کی تجویز کی تائید کی ہے۔ 2022 کے صدارتی انتخابات میں میکرون کے تحت وزیر اعظم کی حیثیت سے خدمات انجام دینے کی اپنی پیشکش کو دہراتے ہوئے انہوں نے ٹویٹ کیا:

ایک بار پھر [ایل ایف آئی اراکین] تمام رنجشوں کو بھلا رہے ہیں اور عوامی اتحاد قائم کر رہے ہیں۔ فرانس بارڈیلا طرز کی سزا کے لیے برباد نہیں ہے۔ نیو پاپولر فرنٹ حکومت کرنا جانتی ہے۔

اس 'پاپولر فرنٹ' کی فیصلہ کن خصوصیت گلکس مین جیسی قوتوں کے ساتھ اتحاد کے لیے اس کی اپیل ہے جو یوکرین اور اس سے آگے روس کے ساتھ جنگ ​​چھیڑنے کی حامی ہیں۔ اس کے حامیوں نے بھی یونین بیوروکریسی کے پچھلے سال میکرون کی پنشن میں کٹوتیوں کے خلاف تمام کارروائیوں کو روکنے کے فیصلے سے اتفاق کیا۔

ایک فوری تنبیہ کی جانی چاہیے وہ لوگ جو پاپولر فرنٹزم کی سیاست کو پیش کر رہے ہیں تاکہ میکرون کے وزیروں کے طور پر کام کرنے کی خواہش اور اسے جواز بنا کر پیش کر رہے ہیں اور اس طرح محنت کش طبقے ٹراٹسکی ازم اور سوشلسٹ انقلاب کے خلاف اپنی ناقبل برداشت دشمنی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

1938 سٹالنسٹ، سوشل ڈیموکریٹس اور لبرل کے پاپولر فرنٹ اتحاد نے عالمی جنگ کی راہ ہموار کی۔ 1936 کی فرانسیسی عام ہڑتال کے دوران محنت کش طبقے کی اقتدار کے لیے جدوجہد اور سرمایہ داری کے خاتمے کو روکنے کے بعد پاپولر فرنٹ ٹوٹ گیا اور 1939 میں دوسری عالمی جنگ شروع ہونے کے بعد ایک مکمل رد انقلابی کردار ادا کیا۔ پی سی ایف نے سٹالن-ہٹلر معاہدے کی حمایت کی جس نے پولینڈ پر حملہ کرکے دوسری عالمی جنگ شروع کرنے کے لیے ہٹلر کا راستہ کھول دیا۔ سوشل ڈیموکریٹس اور لبرل نے اپنی طرف سے 1940 میں نازی تعاون پسند آمر فلپ پیٹن کو ہنگامی اختیارات دینے کے لیے اپنی اکثریت سے ووٹ دیا۔

پاپولر فرنٹ نے ماسکو ٹرائلز کے جھوٹ کی توثیق کی جس کے ساتھ سٹالن نے اپنے پرانے بالشویکوں کے قتل اور انہیں پارٹی سے بیدخل کرتے ہوئے عظیم دھشت گردی کا ارتکاب کیا سوویت مارکسسٹوں کی سیاسی نسل کشی اور 1940 میں لیون ٹراٹسکی کے قتل کی تیاری کا جواز پیش کیا۔

سوشلسٹ ایکولیٹی پارٹی آف فرانس میکرون کی پالیسیوں، نسل کشی اور سامراجی جنگ کے خلاف وسیع ترین احتجاج اور ہڑتالوں کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔ لیکن سرمایہ دار طبقے کو اخلاقی اپیلوں کے زریعے سے جنگ اور آمریت کو شکست نہیں دی جا سکتی۔

 20 ویں صدی کے عظیم سیاسی اسباق کو سمجھنا ضروری ہے۔ سرمایہ داری کے مہلک بحران کا حل ایک آزاد اور سب سے بڑھ کر کام کی جگہوں اور کارخانوں میں محنت کش طبقے کی ایک بین الاقوامی تحریک کی تعمیر کے بغیر حل نہیں کیا جا سکتا اور اس تحریک کے اندر سوشلسٹ انقلاب کی حمایت کے لیے محنت کش طبقے میں ٹراٹسکائی کا ہراول دستہ پیدا کیے بغیر یہ حل ناممکن ہے۔

Loading