اُردُو

جنگ کے پھیلتے ہی یوکرائن نے ماسکو پر ایک بار پھر حملہ کر دیا۔

یہ 2 اگست 2023 کو انگریزی میں شائع ہونے 'Ukraine strikes Moscow again as war expands' والے اس ارٹیکل کا اردو ترجمہ ہے۔

یوکرین کے خودکش ڈرونز نے اس ہفتے منگل کے روز دوسری بار ماسکو کے مرکز کو نشانہ بنایا اور اسطرح کے حملے روس کے اندر معمول بنتے جا رہے ہیں۔

تازہ ترین ڈرون حملے میں وسطی ماسکو کے کاروباری ضلع میں ایک فلک بوس عمارت کو نشانہ بنایا گیا۔ 42 منزلہ عمارت جو وی ٹی بی بینک اور نورلسک نکل سمیت بڑی روسی کمپنیوں کے دفاتر کا مرکز ہے۔ یہ وہی فلک بوس عمارت تھی جسے اتوار کے ڈرون حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا۔

روسی حکام نے دعویٰ کیا کہ دونوں حملوں میں عمارت میں گرنے والے ڈرون کو الیکٹرانک جیمنگ کے ذریعے نیچے لایا گیا تھا۔

مبینہ طور پر روسی دفاع کے ذریعہ ایک ہی عمارت پر دو بار حملہ کرنے والے ڈرونز کے امکانات نے بڑے پیمانے پر سوالات کو جنم دیا ہے۔

آر ٹی ٹیلی ویژن کی چیف ایڈیٹر مارگریٹا سائمونیان نے اخبار ٹیلی گرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ 'ایک ڈرون لگاتار دوسری بار ایک ہی ٹاور سے ٹکرایا جہاں تین وفاقی وزارتیں واقع ہیں اور کم از کم ان تبصروں پر وضاحت کرنے کی ضرورت ہے کہ الیکٹرانک جنگ نے ان کو تباہ کر دیا۔'

ماسکو کے میئر نے دعویٰ کیا کہ عمارت کے اگلے حصے کے تقریباً 1600 فٹ کو نقصان پہنچا ہے۔ عمارت کے بہت سے مکینوں بشمول روس کی وزارت اقتصادی ترقی کے کارکنان کو منگل کو گھر سے کام کرنے کو کہا گیا۔

روس کی پارلیمنٹ کی بین الاقوامی کمیٹی کے چیئرمین لیونیڈ سلٹسکی نے دعویٰ کیا کہ ڈرون ممکنہ طور پر روس کے اندر کام کرنے والے یوکرائنی انٹیلی جنس کارکنوں نے لانچ کیے تھے۔

یوکرین کہ وہ روس کے اندر حملے نہیں کر رہا ہے کے بہانوں میں تیزی آ رہی ہے۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی کے مشیر میخائیلو پوڈولیاک نے کہا 'ماسکو تیزی سے ایک مکمل جنگ کے ماحول کا عادی ہو رہا ہے جس کے نتیجے میں وہ جلد ہی 'جنگ کے مصنفین' کی سرزمین پر منتقل ہو جائے گا تاکہ وہ اپنے تمام جنگ کے قرض جمع کر سکیں۔' انہوں نے مزید کہا 'ہر وہ چیز جو #روس میں ہو گی ایک معروضی تاریخی عمل ہے مزید نامعلوم ڈرونز کا گرنا۔'

گزشتہ ہفتے کے آخر میں حملے کے بعد زیلنسکی نے روسی آبادی پر جنگ کے بڑھتے ہوئے اثرات پر خوشی کا اظہار کیا۔ اور کہا کہ 'جنگ بتدریج روسی سرزمین پر واپس آرہی ہے - اس کے علامتی مراکز اور فوجی اڈوں کی طرف اور یہ ایک ناگزیر فطری اور بالکل منصفانہ عمل ہے۔'

ایسے اشارے مل رہے تھے کہ روس کے اندر شہری آبادی پر یوکرین کے تیزی سے کھلے عام حملے جس کی مخالفت کرنے کا سامراجی حمایتی دعویٰ کرتے ہیں نیٹو طاقتوں کے لیے شرمندگی کا باعث بن رہے تھے۔

یورپی کمیشن کی تنظیم کے ترجمان نے فنانشل ٹائمز کو بتایا کہ انہوں نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے ہیں کہ یورپی طاقتوں کی طرف سے یوکرین کو فراہم کیے گئے ہتھیاروں کا استعمال ' خود اپنے دفاع کے واحد مقصد کے لیے' کیا جائے۔

حملوں پر تبصرہ کرنے کے لیے پوچھے جانے پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نائب ترجمان فرحان حق نے زور دے کر کہا کہ 'ہم شہری تنصیبات پر کسی بھی اور تمام حملوں کے خلاف ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ وہ بند ہوں۔'

مزید یہ کہ ایسے اشارے مل رہے ہیں کہ جنگ جغرافیائی دائرہ کار میں مزید پھیل رہی ہے۔ منگل کو پولینڈ کی وزارت دفاع نے دعویٰ کیا کہ بیلاروسی فوجی ہیلی کاپٹروں نے پولینڈ کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی۔

پولش وزارت دفاع کی جانب سے کہا گیا کہ 'کمانڈرز اور سروس چیفس کی طرف سے صورتحال کے تجزیے سے نتائج پیش کرنے کے بعد یہ ثابت ہوا کہ آج یکم اگست 2023 کو دو بیلاروسی ہیلی کاپٹروں نے پولش فضائی حدود کی خلاف ورزی کی جو سرحد کے قریب تربیت لے رہے تھے'۔

اُس نے مزید کہا کہ 'بارڈر کراسنگ بیالوویزہ کے علاقے میں بہت کم اونچائی پر ہوئی جس کی وجہ سے ریڈار سسٹم کے ذریعے اس کا پتہ لگانا مشکل ہو گیا۔' پولینڈ کی وزارت خارجہ نے کہا کہ وہ 'بیلا روس سے ایسی کارروائیوں سے باز رہنے کی توقع رکھتی ہے ' جو 'پولینڈ بیلاروسی سرحد پر کشیدگی میں اضافے کا ایک اور عنصر ہے۔' اس کے جواب میں پولینڈ کی وزارت دفاع نے سرحدی علاقے میں اضافی فوجی بھیجنے کا حکم دیا۔

پولش حکام نے دعویٰ کیا کہ وہ 'جنگی ہیلی کاپٹروں سمیت اضافی فورسز اور فوجی وسائل' اس سرحد پر تعینات کر رہے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ نیٹو کو اس واقعے کے بارے میں مطلع کر دیا گیا تھا۔

یہ 1,000 فوجیوں کے سب سے بڑی تعداد تھی جو سرحد پر بھیجے گئے تھے۔ پولینڈ نے کہا کہ بیلاروس کے سفیر کو اس واقع کی وضاحت کے لیے طلب کیا گیا تھا۔

گزشتہ ہفتے پولینڈ نے اپنی فوج کی تعداد 172,000 سے 300,000 تک تقریباً دوگنا کرنے کے منصوبوں کا اعلان کیا۔

بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ ویگنر گروپ کے جنگجو جنہیں 23 اور 24 جون کی بغاوت کی کوشش کے بعد بیلاروس منتقل کیا گیا تھا 'وارسا اور ریززو کے دورے پر جانا' چاہتے تھے جو پولینڈ پر حملہ کرنے کی ایک درپردہ دھمکی تھی۔

یہاں تک کہ جیسے جیسے جنگ بڑے پیمانے پر پھیل رہی ہے تباہی کی شدت کھل کر سامنے آتی جارہی ہے۔ منگل کے روز وال اسٹریٹ جرنل نے ایک مضمون شائع کیا جس کی سرخی تھی کہ 'یوکرین میں جسم کے اعضاء یا ہاتھ پاؤں کو کاٹنے کی تعداد نے پہلے ہی عالمی جنگ کے پیمانے کو جنم دے دیا ہے،' جس میں بتایا گیا ہے کہ جنگ کے آغاز کے بعد سے اب تک 50,000 یوکرینی باشندے ایک یا زیادہ اعضاء کھو چکے ہیں۔

اخبار نے لکھا 'مقابلے کے لحاظ سے پہلی عالمی جنگ کے دوران تقریباً 67,000 جرمنوں اور 41,000 برطانویوں کو اعضاء کاٹنے پڑے جب کہ اُس وقت موت کو روکنے کے لیے اکثر یہ ہی طریقہ کار ہی دستیاب تھا۔ افغانستان اور عراق کے حملوں میں 2,000 سے بھی کم امریکی سابق فوجیوں کے اعضاء کٹے تھے۔